خاک در خاک تری ہجرت و ایثار پہ خاک
بستیاں خوں میں نہاتی ہیں چمن جلتے ہیں
خاک در خاک تری گرمی ء گفتار پہ خاک
اس سے بہتر تھا کہ اقرار ہی کرلیتا تو
خاک در خاک تری جراءت ِ انکار پہ خاک
شام تک دھول اڑاتے ہیں سحر تک خاموش
خاک در خاک ترے کوچہ و بازار پہ خاک
خون آلود مصلّے ، صفیں لاشوں سے اٹی
خاک در خاک ترے جبّہ و دستار پہ خاک
آئنے عکس میسر نہیں تجھ کو بھی تو پھر
خاک در خاک ترے جوہرِ زنگار پہ خاک
لحنِ دل تو بھی اسی شور میں شاداں ہے تو پھر
خاک در خاک ترے نغمہ و مزمار پہ خاک
کنجِ محرومی سے نکلو کسی جنگل کی طرف
خاک در خاک پڑے شہرِ ستمگار پہ خاک
گر ترے شعر میں شامل ہی نہیں سوز و گداز
خاک در خاک ترے لہجہ و تکرار پہ خاک
م۔م۔مغل
خاک در خاک میری سمجھ پہ خاک
ReplyDeleteجو اتنی لمبی ہجو بھی پڑھ کہ سمجھ نہ سکا
اس دماغ کی بے دماغی پہ خاک
واللہ صاحب یہ سمجھ نہیں آئی کی یہ ہجو کس کی شان کہی گئی ہے ؟؟؟؟
جہاں میری نیچی سوچ پرواز کر رہی ہے وہون سے تو اس کے الگ ہی مطلب نکل رہے ہیں
ReplyDeleteاگر ایسا ہے تو ہمیں افسوس ہے کہ پھر تو دشمنیاں ہو جائیں گی
کیا ہی بہتر ہو کہ اس کی سلیس اردو بھی ساتھ ایک خانہ بنا کر اس میں لکھ دی جائے
شائد سمجھنے میں کچھ آسانی رہے کہ اتنی ڈاڈی اردو اور ہجو کا مجھے تجربہ ہے نا واقفیت
ایک تو میں غیر ادبی بندہ اور اوپر سے ڈفر بھی
تو اس واسطے ایڈوانس معذرت
جہاں میری نیچی سوچ پرواز کر رہی ہے وہون سے تو اس کے الگ ہی مطلب نکل رہے ہیں
ReplyDeleteاگر ایسا ہے تو ہمیں افسوس ہے کہ پھر تو دشمنیاں ہو جائیں گی
کیا ہی بہتر ہو کہ اس کی سلیس اردو بھی ساتھ ایک خانہ بنا کر اس میں لکھ دی جائے
شائد سمجھنے میں کچھ آسانی رہے کہ اتنی ڈاڈی اردو اور ہجو کا مجھے تجربہ ہے نا واقفیت
ایک تو میں غیر ادبی بندہ اور اوپر سے ڈفر بھی
تو اس واسطے ایڈوانس معذرت
خون آلود مصلّے ، صفیں لاشوں سے اٹی
ReplyDeleteخاک در خاک ترے جبّہ و دستار پہ خاک
خوب!
مجھے تو رشک آتا ہے، خیالات کی ایسی آمد پہ۔۔
ReplyDeleteوہ کیا کہا تھا حضرت غالب نے؟
آتے ہیں غیب سے۔۔۔ ؟
بہت خوب مکرر
ReplyDeleteاردو محفل پر تو لکھ چکا مغل صاحب، یہاں بھی عرض کیے دیتا ہوں کہ بہت اچھے اشعار ہیں، داد قبول کیجیئے محترم۔
ReplyDeleteبہت خوب لکھا لگتا ہے آج کے حالات کے عین مطابق اگر میں غلط ہوں تو برائے مہربانی تصح فرما دیں
ReplyDeleteبستیاں خوں میں نہاتی ہیں چمن جلتے ہیں
خاک در خاک تری گرمی ء گفتار پہ خاک
اس سے بہتر تھا کہ اقرار ہی کرلیتا تو
خاک در خاک تری جراءت ِ انکار پہ خاک
سلام قبلہ آپ کا نام ہمیں ملانے کا باعث بن گیا ماشااللہ بہے خوبصورت بلاگ ہے اور جو اس کی زنیت ہے اس کا تو جواب نہیں قسم سے دل خوش ہو گیا ۔گو کہ اتنی خالص اردو کی سمجھ نہیں ہمیں مگر پڑھا ہو ا کبھی کام آ ہی جاتا ہے انشااللہ آمد ہوتی رہے گی اور فیض بھی ملتا رہے گا۔ واسلام کامران اصغر کامی
ReplyDeleteبہت خوب دل خوش ہو گیا آپ کے بلاگ کا چکر لگا کے۔
ReplyDeleteJafar said...
ReplyDeleteخاک در خاک میری سمجھ پہ خاک
جو اتنی لمبی ہجو بھی پڑھ کہ سمجھ نہ سکا
اس دماغ کی بے دماغی پہ خاک
واللہ صاحب یہ سمجھ نہیں آئی کی یہ ہجو کس کی شان کہی گئی ہے ؟؟؟؟
May 5, 2009 4:02 PM
----------------------------------------------------------------
بہت بہت شکریہ جعفر صاحب،
صاحب ایک بار پھر غور کیجے گا، ممکن ہے آپ جان لیں کہ کس کی ’’شان ‘‘ میں کیا کہا گیا ہے۔
تشریف لانے اور محبتؤں سے نوازنے کو ممنون ہوں ۔
سدا خوش رہیں جناب
والسلام
----------------------------------------------------------------
DuFFeR - ڈفر said...
جہاں میری نیچی سوچ پرواز کر رہی ہے وہون سے تو اس کے الگ ہی مطلب نکل رہے ہیں
اگر ایسا ہے تو ہمیں افسوس ہے کہ پھر تو دشمنیاں ہو جائیں گی
کیا ہی بہتر ہو کہ اس کی سلیس اردو بھی ساتھ ایک خانہ بنا کر اس میں لکھ دی جائے
شائد سمجھنے میں کچھ آسانی رہے کہ اتنی ڈاڈی اردو اور ہجو کا مجھے تجربہ ہے نا واقفیت
ایک تو میں غیر ادبی بندہ اور اوپر سے ڈفر بھی
تو اس واسطے ایڈوانس معذرت
May 5, 2009 7:01 PM
----------------------------------------------------------------
ڈفر صاحب ، بہت شکریہ ۔ حوصلہ افزائی کو ممنون ہوں، دشمنیاں کچھ نہیں ہوتی ، اختلاف ہونا اور بات ہے ، کوشش کرتا ہوں کہ سلیس اردو میں وضاحت کردیا کروں۔
معذرت کی کوئی ضرورت نہیں ، آپ کی رائے میرے لیے مقدم ہے۔
سدا خوش رہیں جناب۔، والسلام
اپنی شان میں کہی تھی یہ ہجو۔۔۔۔
ReplyDelete:grin:
واللہ آپ کے بلاگ پر آنے سے پہلے شیروانی پہننے اور پان منہ میں رکھنے کو جی کرتا ہے۔۔۔
میں نے اپنے ڈگ دماغ پر زور دیا ہے اور کچھ سمجھ آگئی ہے ۔۔۔
اگر میں ٹھیک سمجھا ہوں تو پھر آپ اپنی خیر منائیں۔۔۔
گوکہ القلم پر لکھ چکا ہوں لیکن یہاں بھی لکھنا ضرور ہے حرف مکرر نہ سمھیے گا
ReplyDeleteبہت خوب لکھا ہے آپ نے
آپ کے لکھے سے تحریک ملی تو اسی آہنگ میں ایک تکا لگادیا
شاعری لذت گفتار سے آگے نہ بڑھی
خاک در خاک لب و گیسو و رخسار پہ خاک
شکریہ جعفر صاحب آپ یوں ہی سمجھ لیں کہ میں نے اپنے لیے ہی یہ ہجو واسوخت یا شہر آشوب کہی تھی، حوصلہ افزائی کے لیے ممنون ہوں امید ہے کرم فرماتے رہیں گے۔
ReplyDeleteوالسلام
کچھ عرصہ پہلے جب یہ اردو محفل اور پھر یہاں شائع کی تھی تب بھی خوب تھی، فیس بک پر آج اسید کیہر نے دوبارہ یاد دلائی تو دوڑا چلا آیا، بلاشبہ وہی لطف پایا ۔ بہت خوب جناب، واقعی لاجواب
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ عمر احمد بنگش صاحب
ReplyDeleteبڑی محبت جناب ، اسید سے ایک مشاعرے میں ملاقات رہی گزشتہ اتوارکو وہاں میں یہ غز ل دوبارہ پڑھی تھی دوستوں خوب حوصلہ افزائی کی ، بہت بہت شکریہ ، مالک و مولیٰ سلامت رکھے ، آمین
م۔م۔مغل