Wednesday, April 8, 2009
سوات میں وڈیو کے خلاف مظاہرہ
سوات میں وڈیو کے خلاف مظاہرہ
سوات کی ایک رہائشی خاتون جویریہ مسعود کا مراسلہ
بات یہ ہے جناب سب اپنے غرض کے بندے ہیں ، سیاست چمکا رہے ہیں۔ اہلیان سوات کے ساتھ کسی بھی سیاستدان کی کوئی ہمدردی نہیں۔ یہ الطاف، یہ قاضی، یہ نواز یہ مولانا ڈیزل اس وقت کہاں تھے جب سوات کی آدھی آبادی ہجرت کر چکی تھی۔ جو بچےتھے وہ طالبان اور فوجیوں کے رحم و کرم پھر تھے۔ مجھے تو وہ شام نہیں بھولتی کہ بھرے بازار میں ہماری گاڑی پر ایک فوجی نے گولی چلائی میں اور میرا بچہ اس گاڑی میں موجود تھے۔ یہ بھی پوچھنے کی اجازت نہ ملی کہ کرفیو نہیں ہے تو گولی کیوں چلائی گئی۔ اب جو سوات امن معاہدہ ہوا ہے ہم نے تھوڑی سی سکون کی سانس لی ہے تو ان سیاستدانوں کےکے پیٹ میں مروڑ اٹھا ہے۔ ان کو تو بس ایشو چاہئے کہ سیاست چلتی رہے ۔۔۔۔ پشتو کہاوت ہے "اخوند کے لئے تو دودھ چاہئے چاہے کتیا کا ہو یا گدھی کا۔ویڈیو جعلی ہے یا نقلی اس سے مجھے غرض نہیں مگر اس کو منظر عام پر ایسے وقت لاگیا ہے جو کہ معنی خیز ہے فرض کریں ویڈیو جعلی بھی ہو تو کیا یہ بات بھی جھوٹ ہے کہ آئے دن بازاروں میں خواتین پر درے اور بیلٹ برسائے جا رہے ہیں جو اپنے محرم کے ساتھ بازار میں گزرتے ہیں یا کسی دکان سے پردے میں شاپنگ کرتے ہیں۔ پرسوں کیوں ایک خاتون کو رکشے سے اتار کر ماراگیا۔ صرف اسی وجہ سے کہ وہ ماں کے ہاں جا رہی تھی۔۔۔۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
اچھی مگر بے ربط تحریر
ReplyDeleteشکریہ عبداللہ صاحب۔
ReplyDeleteیہ تحریر آپ کو بے ربط لگی
والسلام
آپ کس پر تنقید کررہے ہیں اور کس کو قصور وار ٹھہرا رہے ہیں
ReplyDeleteکچھ اس بات کا پتہ تو چلے
شازل مراسلے کا ربط دیا گیا ہے مکمل مراسلات دیکھنے کو آپ مذکورہ لنک یا ربط ملاحظہ کیجے ۔
ReplyDeleteوالسلام
بہت خوب اچھا ہے لیکن میرے خیال میں جب گھر میں آگ لگی ہو تو اس آگ بجھانے والے کو ہمیشہ مسیحا ہی سمجھا جاتا ہے ، جو بھی ہے سوات میں امن قائم ہو چکا ہے یہ اور بات ہے کہ کچھ سینوں میں آگ بھڑک اٹھی ہے اور اب یہ ان لوگوں کا نام لے لے کر ایسے بہتان باندھ رہے ہیں تاکہ کچھ بھی ہو امن نہ ہو۔
ReplyDeleteبہت شکریہ ماجد چودہری صاحب۔
ReplyDeleteمجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے۔
بہت شکریہ
کیا بات ہے جناب
ReplyDeleteبیماری، علامات، علاج، پرھیز کے تمام مراحل یہاں لکھے گءے۔ مگر بیماری کے سبب کو بھول جاتے ہیں۔
سبب پر بھی کچھ بات ہو جاتی تو اچھا تھا۔
خیر زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھتے ہوءے میں بھی خاموشی اختیار کر لیتا ہوں
شکریہ عاطف صاحب، سلامت رہیں
ReplyDelete